دسمبر جانے والا ھے
چلو اک کام کرتے ہیں
پرانے باب بند کرکے
نظر انداز کرتے ہیں
بھلا کر رنجشیں ساری
مٹاکر نفرتیں دل سے
معافی دے دلا کر اب
دلوں کو صاف کرتے ہیں
جہاں پر ھوں سبھی مخلص
نہ ھو دل کا کوئی مفلس
اک ایسی بستی اپنوں کی
کہیں آباد کرتے ہیں
جو غم دیتے نہ ھوں گہرے