رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَكِيلًا
مشرق اور مغرب کا مالک (ہے اور) اس کے سوا کوئی معبود نہیں تو اسی کو اپنا کارساز بناؤ
سُورَةُ المُزَّمِّلِ - 9
رَبَّنَآ اٰتِنَا فِى الدُّنۡيَا حَسَنَةً وَّفِى الۡاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ
اے ہمارے رب! ہمیں اس دنیا میں بھی خیر عطا فرما اور آخرت میں بھی خیر عطا فرما اور ہمیں بچا لے آگ کے عذاب سے 🤲
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
”کوئی شخص تم میں سے موت کی آرزو نہ کرے، اگر وہ نیک ہے تو ممکن ہے نیکی میں اور زیادہ ہو اور اگر برا ہے تو ممکن ہے اس سے توبہ کر لے“
(صحیح بخاری: ۷۲۳۵)
رسول الله ﷺ نے فرمایا:
امام لوگوں کو نماز پڑھاتے ہیں، پس اگر امام نے ٹھیک نماز پڑھائی تو اس کا ثواب تمہیں ملے گا. اور اگر غلطی کی، تو بھی (تمہاری نماز کا) ثواب تم کو ملے گا اور غلطی کا وبال اُن (امام) پر رہے گا.
بخاری 694
(ماجہ 983؛ ابوداؤد 580؛ مشکوٰۃ 1133)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
تم اس آدمی کی طرف دیکھو کہ جو تم سے کم تر درجہ میں ہے اور اس آدمی کی طرف نہ دیکھو کہ جو درجہ میں تم سے بلند ہو تاکہ تم اللہ کی نعمتوں کو حقیر نہ سمجھنے لگ جاؤ۔ (صحیح مسلم: 7430)
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ مَنْ يَضِلُّ عَنْ سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
تمہارا پروردگار ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹکے ہوئے ہیں اور ان سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چل رہے ہیں
سُورَةُ الأَنۡعَامِ - 117
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ��ے فرمایا :
’’ مزدور کو اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے مزدوری دے دو ۔‘‘
(سنن ابن ماجہ،۲۴۴۳)
سمیع ابراہیم کے مطابق بشری بیگم نے کہا جیل میں خان پر تشدد ہوا ہے ، مجھے مردوں نے دھکے دیے ، گرفتاری کے بعد وکیلوں نے منہ پھیر لیے مشکل سے فیس دے کر وکیل ارینج کیے ، باقی قیادت کے ساتھ یہ اچھے ہیں خان کے ساتھ بدترین سلوک کرتے ہیں
وَ رَفَعۡنَا لَکَ ذِکۡرَکَ ؕ﴿۴﴾
رسول ؐ کی عظمت
۴۔ اور ہم نے آپ کی خاطر آپ کا ذکر بلند کر دیا۔
4۔ آپؐ کا ذکر زمین اور آسمان میں بلند ہے۔ اللہ کے نام کے ساتھ آپ کے نام کی آواز بھی فضا میں گونجتی رہے گی۔
حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں
ایک آدمی نے نبی ﷺ سے درخواست کی، مجھے کوئی نصیحت فرمائیں
آپ ﷺ نے فرمایا: "غصہ نہ کیا کرو"
اُس نے کئی بار یہی درخواست کی
آپ ﷺ نے (ہر بار یہی) فرمایا: "غصہ ��ہ کیا کرو.
(صحیح بخاری 6116)
اور اللہ کے راستے میں مال خرچ کرو، اور اپنے آپ کو خود اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ ڈالو، اور نیکی اختیار کرو۔ بیشک اللہ نیکی کر نے والوں سے محبت کرتا ہے۔ ﴿سورۃ البقرۃ، ۱۹۵﴾
یاد رکھو کہ جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بےحیائی پھیلے، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے۔ اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
﴿سورۃ النور، ۱۹﴾
حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں:
ایک بوڑھا آیا، وہ نبی اکرم ﷺ سے ملنا چاہتا تھا، لوگوں نے اسے راستہ دینے میں دیر کی تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: "وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے، جو ہمارے چھوٹوں پر مہربانی نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے."
ترمذی 1919
(السلسلة الصحيحة 156)
جون جولائی پاکستان نے 20 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے اور خزانہ خالی ہے
عمران خان 21 ارب ڈالر چھوڑ کر گیا تھا وہ پی ڈی ایم حکومت کھا چکی تھی
چین نے صاف جواب دے دیا۔ سعودی عرب پہلے ہی انکار کر چکا ہے
مینڈیٹ واپس کرنا ہو گا مریم ۔ شہباز کو پھانسیاں دینی ہوں گی تب ہی ملک بچ سکتا ہے
اور ہر شخص (کے عمل) کا انجام ہم نے اُس کے اپنے گلے سے چمٹا دیا ہے، اور قیامت کے دن ہم (اُس کا) اعمال نامہ ایک تحریر کی شکل میں نکال کر اُس کے سامنے کردیں گے جسے وہ کھلا ہوا دیکھے گا۔
(سورۃ الاسراء، ۱۳)
قالَ النبی ﷺ:
تین (قسم کے) لوگوں سے الله روز قیامت نہ بات کرے گا اور نہ ان کو پاک فرمائے گا، (ابومعاویہ نے کہا: اور نہ ان کی طرف دیکھے گا) اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے:
1) بوڑھا زانی،
2) جھوٹا حکمران، اور
3) تکبر کرنے والا عیال دار محتاج.
مسلم 296
(مسند احمد 6645؛
﴿ إنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَاالَّذِينَ آَمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وسَلِّمُوا تَسْليمًا ﴾
بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی (ﷺ) پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود بھیجو ، اور خوب سلام بھیجا کرو۔
﴿سورۃ الاحزاب،۵۶﴾
﷽
بڑی شان ہے اُس ذات کی جس کے ہاتھ میں ساری بادشاہی ہے، اور وہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے۔ جس نے موت اور زندگی اس لئے پیدا کی تاکہ وہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون عمل میں زیادہ بہتر ہے، اور وہی ہے جو مکمل اِقتدار کا مالک، بہت بخشنے والا ہے،
(سورۃ الملک : 1,2)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
وہ (خدا) جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے بڑی برکت والا ہے۔ اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
سُورَةُ المُلۡكِ - 1
قالَ ﷺ:
تم میں سے جو کوئی برائی دیکھے تو چاہیئے کہ اپنے ہاتھ سے اسے بدل دے، اگر اتنی طاقت نہ ہو تو اپنی زبان سے اسے بدل دے، اگر اس کی طاقت بھی نہ ہو تو اپنے دل سے (اسے بدلنے کی تدبیر سوچے)، اور یہ سب سے کمزور ایمان ہے.
مسلم 177
(ترمذی 2172؛ ابوداؤد 4340؛ نسائی 5011؛
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جمعہ کا دن تمھارے بہترین دنوں میں سے ہے
لہٰذا اس دن میرے اوپر کثرت سے درود بھیجا کرو
اس لیےکہ تمھارے درود مجھ پر پیش کیے جاتے ہیں
(سنن ابوداؤد ،۱۵۳۱)
زندگی میں ایک بار قادیانیوں کو کافر لکھو تاکہ یہ انگلیاں قیامت کے دن گواہ بن جائیں گے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ کے دشمنوں کو کافر لکھا تھا
کافر کافر قادیانی کافر
قالَ ﷺ:
آخرت کے منازل میں سے"قبر" پہلی منزل ہے. سو اگر کسی نے قبر کے عذاب سے نجات پائی تو اس کے بعد کے مراحل آسان ہوں گے. اور اگر جسے عذاب قبر سے نجات نہ مل سکی تو اس کے بعد کے منازل سخت تر ہوں گے. گھبراہٹ اور سختی کے اعتبار سے قبر کی طرح کسی اور منظر کو نہیں دیکھا.
ترمذی 2308
مَنۡ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفۡسِہٖ وَ مَنۡ اَسَآءَ فَعَلَیۡہَا ؕ وَ مَا رَبُّکَ بِظَلَّامٍ لِّلۡعَبِیۡدِ﴿۴۶﴾
۴۶۔ جو نیک عمل کرتا ہے وہ اپنے لیے ہی کرتا ہے اور جو برا کام کرتا ہے خود اپنے ہی خلاف کرتا ہے اور آپ کا رب تو بندوں پر قطعاً ظلم کرنے والا نہیں ہے۔
قُلْ مَنْ رَبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ
(ان سے) پوچھو کہ سات آسمانوں کا کون مالک ہے اور عرش عظیم کا (کون) مالک (ہے؟)
سُورَةُ المُؤۡمِنُونَ - 86
اور جب اللہ اور اُس کا رسول (ﷺ) کسی بات کا حتمی فیصلہ کردیں تو نہ کسی مؤمن مرد کے لئے یہ گنجائش ہے نہ کسی مؤمن عورت کے لئے کہ اُن کو اپنے معاملے میں کوئی اختیار باقی رہے۔اور جس کسی نے اللہ اور اُس کے رسول(ﷺ) کی نافرمانی کی، وہ کھلی گمراہی میں پڑگیا۔
﴿سورۃ الاحزاب ، ۳۶﴾
اَللّٰہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ؕ وَ عَلَی اللّٰہِ فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۳﴾
۱۳۔ اللہ (ہی معبود برحق ہے) اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور مومنین کو اللہ ہی پر توکل کرنا چاہیے۔
قالَ ﷺ:
تم میں سے جو شخص بھی وضو کرے، اور اپنے وضو کو پورا کرے پھر یہ کہے:
"أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أن محمدا عبده ورسوله"،
تو اُس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جس سے چاہے داخل ہوجائے.
مسلم 553
(ماجہ 470؛ ابوداؤد 169؛ نسائی 148؛ ترمذی 55
یُسَبِّحُ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ الۡمَلِکِ الۡقُدُّوۡسِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَکِیۡمِ﴿۱﴾
۱۔ جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اس اللہ کی تسبیح کرتے ہیں جو بادشاہ نہایت پاکیزہ، بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اگر لوگ جان لیں جو ثواب نماز کے لیے جلدی آنے میں ہے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھیں اور اگر عشاء اور صبح کی نماز کے ثواب کو جان لیں تو اس کے لیے ضرور آئیں خواہ سرین کے بل آنا پڑے اور اگر پہلی صف کے ثواب کو جان لیں تو اس کے لیے قرعہ اندازی کریں۔
(بخاری،۷۲۱)