Abdul Hanan Rafique
4 months
Dr Israr sb
یہ فصل اُمیدوں کی ہم دم
اِس بار بھی غارت جاے گی
سب محنت صبحوں شاموں کی
اب کے بھی اکارت جاے گی
دھرتی کے کونوں کھدروں میں
پھر اپنے لہو کی کھاد بھرو
پھر مٹی سینچو اشکوں سے
پھر اگلی رُت کی فکر کرو
جب پھر اِک بار اُجڑنا ہے
اِک فصل پکی تو بھر پایا
تب تک تو یہی کُچھ کرنا ہے