نومبر کی صبح ہے
شال تو اس نے اوڑھی ہو گی
ہاتھ میں چائے کا کپ ہو گا
موبائیل پہ نگاہ بھی دوڑی ہوگی
آدھی پیالی پی لی ہو گی
آدھی عادتاً چھوڑی ہوگی
بیٹھے بیٹھے یونہی کچھ سوچا ہوگا
کلائی میں پہنی گھڑی یونہی مروڑی ہوگی
میری یاد ...؟؟
ارے کہاں یار
اس کو اتنی فرصت تھوڑی ہو گی
نومبر کی سرد صبح ہے
شال تو اُس نے اوڑھی ہوگی
آدھی چائے پی لی ہو گی
آدھی عادتاً چھوڑی ہو گی
میری یاد اور اُسے۔۔۔۔۔
ارے نہیں نہیں!
اتنی فرصت تھوڑی ہوگی۔۔!!
#چائے #اردو #شاعری
#tea
یہ چائے خانہ ہے تیرا میکدہ نہیں ساقی
یہاں چائے سے انسان بنائے جاتے ہیں
ہمارا حال تو دیکھا، ہمارا ظرف بھی دیکھ
نگاہ اٹھتی نہیں غم اٹھائے جاتے ہیں
ہم سے چائے کے عشق کا طلسم نہ پوچھ
بناتے ہیں، پیتے ہیں پلائے چلے جاتے ہیں