قالَ النبی ﷺ:
جو شخص (ریاکاری کے لئے کوئی نیک عمل لوگوں کو) سناتا ہے، الله اس (کی بدنیتی) کے بارے میں قیامت کے دن سب کو سنا دے گا. اور جو (ریاکاری کے لئے کوئی نیک عمل لوگوں کو) دکھاتا ہے، الله اس (کی بدنیتی) کے بارے میں لوگوں کو دکھا دے گا.
بخاری 6499
مسلم 7477؛ ماجہ 4207
مری داستان حسرت وہ سنا سنا کے روئے
مرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے
کوئی ایسا اہل دل ہو کہ فسانۂ محبت
میں اسے سنا کے روؤں وہ مجھے سنا کے روئے
مری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت
جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پا کے روئے
تری بے وفائیوں پر تری کج ادائیوں پر
ہم لوگ تو ظُلمت میں جِینے کے بھی عادی ہیں
اس درد نے کیوں دل میں شمعیں سی جلا دی ہیں
اِک یاد پہ آہوں کا طُوفاں اُمڈتا ہوا آتا ہے
اِک ذکر پہ اب دل کو تھاما نہیں جاتا ہے
Good ❣️ night
داغ دل ہم کو یاد آنے لگے
لوگ اپنے دیئے جلانے لگے
کچھ نہ پا کر بھی مطمئن ہیں ہم
عشق میں ہاتھ کیا خزانے لگے
یہی رستہ ہے اب یہی منزل
اب یہیں دل کسی بہانے لگے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
اب تو ہوتا ہے ہر قدم پہ گماں
ہم یہ کیسا قدم اٹھانے لگے
خوبصورت پوسٹ لگانے کے لیے خوبصورت چہروں کی ضرورت نہیں ہوتی،
بلکہ خوبصورت الفاظ، الفاظ کی گہرائی اور الفاظ میں وزن ہونا ضروری ہے،
ماشاءاللہ، آپ سب کی پوسٹ بہترین ہوتی ہے،
Good ❣️ EVENING,
رسول الله ﷺ نے فرمایا:
جب انسان مر جاتا ہے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے، سوائے تین اعمال کے:
(1) صدقہ جاریہ، یا
(2) نفع بخش علم، یا
(3) نیک اولاد، جو اُس کے لئے دعا کرے.
مسلم 4223
(ترمذی 1376؛ ابوداؤد 2880؛ نسائی 3681؛ ماجہ 241؛ دارمی 577، 578؛ مسند احمد 8831؛ مشکوٰۃ 203)
All the breaks you need in life wait within your imagination,Imagination is the workshop of your mind,capable of turning mind energyinto accomplishment and wealth.
وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو
ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو
یہ کناروں سے کھیلنے والے
ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو
بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے
ہم بتائیں تو کیا تماشا ہو
آج ہم بھی تری وفاؤں پر
مسکرائیں تو کیا تماشا ہو
تیری صورت جو اتفاق سے ہم
بھول جائیں تو کیا تماشا ہو
وہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
جو عشق کو کام سمجھتے تھے
یا کام سے عاشقی کرتے تھے
ہم جیتے جی مصروف رہے
کچھ عشق کیا کچھ کام کیا
کام عشق کے آڑے آتا رہا
اور عشق سے کام الجھتا رہا
پھر آخر تنگ آ کر ہم نے
دونوں کو ادھورا چھوڑ دیا
بن جائیں گے زہر پیتے پیتے
یہ اشک جو پیتے جا رہے ہو
✔️
جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے
تم کیوں انہیں چھیڑے جا رہے ہو
✔️
ریکھاؤں کا کھیل ہے مقدر
ریکھاؤں سے مات کھا رہے ہو
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں
شرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
صندل سے مہکتی ہوئی پر کیف ہوا کا
جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
لوگوں نے مالداری کا ذکر چھیڑ دیا تو آپ ﷺ نے فرمایا:
جو تقویٰ اختیار کرے اُس کے لئے دولت مند ہونے میں کوئی حرج نہیں، لیکن متقی کے لئے صحت دولت سے بہتر ہے. اور دلی خوشی، نعمتوں میں سے ہے.
ماجہ 2141
(السلسلة الصحيحة 1416؛ المستدرک للحاكم2131
محبت ترک کی میں نے گریباں سی لیا میں نے
زمانے اب تو خوش ہو زہر یہ بھی پی لیا میں نے
ابھی زندہ ہوں لیکن سوچتا رہتا ہوں خلوت میں
کہ اب تک کس تمنا کے سہارے جی لیا میں نے
انہیں اپنا نہیں سکتا مگر اتنا بھی کیا کم ہے
کہ کچھ مدت حسیں خوابوں میں کھو کر جی لیا میں نے
بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے
نگھرے کیا ہوئے کہ لوگوں پر
اپنا سایہ بھی اب تو بھاری ہے
بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمہاری ہے
آپ میں کیسے آؤں میں تجھ بن
سانس جو چل رہی ہے آری ہے
السلام عليكم،
صبح بخیر،
اے ہمارے رب،
ہماری خطائیں بخش، ہماری توبہ قبول فرما، علم نافع،
صحت کامل، اولاد صالح، رزق حلال، مقام عبدیت عطا کر،
ہم پر رحم کرنا، ہمیں کفر، شرک، شیطان اور برے لوگوں کے شر سے اپنی پناه میں رکھنا کسی کی محتاج نہ کرنا، تنگ دستی دور کرنا_آمین