شفق زادی!
وہ لڑکی جس کی قربت کی تمنا میں
کئی اوجھل مناظر خود کو اس کی بارگہ میں پیش کرتے تھے
سنا ہے آج کل
نزد یک کا چشمہ لگاتی ہے
وہ جس کی بے نیازی سے
کبھی اس شہر کے لوگوں کا کاروبار چلتا تھا
سنا ہے اب وہ اشیا کی
خریداری میں نرخوں پر
دکانداروں سے لمبی بحث کرتی ہے
وہ اک لڑکی جو