Political Activist , Human Right Defender And Sister of Missing Baloch HR Activist Rashid Hussain Baloch Who was Abducted by UAE & Pakistan In Year 2018
It's been More than a year and half has passed my brother has been forcibly disappeared from the
#UAE
. Despite our protests and appeals, our voices were not heard
My brother was abducted in front of my cousins in their's car on December 26, 2018
#ReleaseRashidHussain
پولیس نے میری بھتیجی اور ماہ رنگ کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے- میری والدہ اسلام آباد کے سڑکوں پر اکیلی ہے میرا بھتیجا بھی گذشتہ رات سے نامعلوم جیل میں ہے- ہم سے کسی کا رابطہ نہیں ہورہا
شکریہ پنجاب، شکریہ پاکستان اسکے مہمان نوازی کے لئے
ہمارے نا بالغ بچوں کو رات بھر جیل میں بند رکھا ازیت دی-
آپ نے بلوچ کی ایک گلاس پانی کی وفا سو سال سنا ہوگا-
لیکن بلوچ خود پر ہونے والے مظالم بھی صدیو تک یاد رکھتے ہیں
یے ہمارے لال ہیں کوئی انھیں اُففف کرے ہمارا کلیجہ چیر جاتا ہے- آج تم نے اپنے لئے نفرت میں مزید اضافہ کیا اور ہمیں بتادیا کہ ریاست بلوچوں سے ڈنڈے کے زریعے ہی بات کرے گا
ہمیں اگر زبردستی اسلام آباد سے بے دخل کیا جارہا ہے تو ہمارے ساتھ اسلام آباد سے سوئی گیس کو بھی بے دخل کریں- ہمارے معدنیات کو بھی لاہور سے بے دخل کریں-
اگر بلوچ پنجاب نہیں آسکتا تو بلوچستان کے معدنیات کو بھی پنجاب نا آنے دیا جائے
میری بھتیجی ماہ زیب پولیس کے حراست میں ہے اس سے رابطہ ہوا۔ البتہ گذشتہ رات سے میرے بھتیجے شاہ میر کو پولیس نے تشدد کے بعد حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جو تاحال منظرعام پر نہیں آسکیں ہیں-
ہمارا کسی سے بھی رابطہ نہیں ہورہا اور نا ہی ہمیں بتایا جارہا ہے کہ ہم اپنے
میری بوڑھی والدہ عمر کے اس پھر میں اسلام آباد میں بیٹھی ریاست سے اپنے پڑھاپے کی سہارہ بیٹے کی جبری گمشدگی کے بارے سوال کررہی ہے-
اگر میرے بھائی پر ریاست کوئی الزام عائد کررہی ہے تو اسے اپنے عدالتوں میں پیش کرکے الزام ثابت کریں اسے منظر عام پر لائیں مزید ہمیں ازیت نا دیں۔
میری بوڑھی والدہ اسلام آباد کے سخت ترین سردی میں اپنے جبری لاپتہ بیٹے کی بازیابی کی امید لئے بیٹھی تھی گذشتہ روز سے انکی تبیعت شدید ناساز ہے- ہمارے کہنے کے باوجود وہ احتجاجی کیمپ چھوڑنا نہیں چاہتی وہ امید کھونا نہیں چاہتی ریاست ہمارے بوڑھیں والدین کو مزید سزا نا دیں-
پولیس نے میری بھتیجی ماہ زیب کو تشدد کے بعد حراست میں لے لیا وہ گذشتہ 24 دنوں سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے میری والدہ کے ساتھ بھائی کی بازیابی کی فریاد لیکر بیٹھے ہوئی تھی کسی نے نہیں سنا-
آج انھیں گرفتار کرلیا-
ریاست کیا چاہتا ہے کہ بلوچ کبھی انصاف کی امید نہ رلھیں؟
talked to my niece she is a minor she said they have been brutally abused and beaten by police during the arrest. she with other females are still in police custody
میری بھتیجی ماہ زیب گوادر جلسے میں شریک تھی آج صبح سے ہماری ماہ زیب سے رابطہ نہیں ہو پارہی جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے ان پر اور انکے ساتھیوں پر تشدد کے بھی ہمیں اطلاعات ملے ہیں-
ہمارے لوگ پرامن ہیں اگر انھیں کچھ نقصان ہوا ذمہ دار صوبائی حکومت اور فورسز ادارے ہونگے-
بلوچ کے درد کو بلوچ سمجھ سکتا ہے_ ہم جبری لاپتہ افراد کے خاندانوں پر جو گزر رہی ہے ہم ہی بہتر جانتے ہیں اس طویل اور پرکھٹن جہدو جہد میں اگر دنیاء ہم سے انجان ہے البتہ ہم لاپتہ افراد کے لواحقین ایک دوسرے کے حوصلہ اور سہارہ بن کر اپنی مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں_
My mother is sitting in 48 hours hunger strike in Karachi for her beloved son Rashid Hussain. She sat once before for 48 hours. But everyone here is blind and deaf no one cares about others pain.
#SaveRashidHussain
#SaveBalochMissingPersons
بحثیت ایک متاثرہ بہن کے میں حسیبہ قمبرانی کے درد کو محسوس کرسکتی ہے۔ میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل کرتی ہوں اس کمپئین میں حصہ لیکر اس غیر قانونی اور غیر انسانی عمل کے خلاف آواز اٹھائیں۔
#SaveQambranibrothers
والدہ 27 نومبر سے اسلام آباد میں بیٹے کی بازیابی کی فریاد لیکر احتجاجی کیمپ میں شریک ہے
طویل احتجاج اور اس سرد موسم میں انکی تبعیت بگڑتی جارہی ہے ہر روز ڈاکٹروں کے پاس جانا پڑ رہا ہے البتہ والدہ کہتی ہے کہ وہ اس احتجاجی کیمپ سے تب اُٹھے گی جب راشد کو منظرعام پر لایا جائے گا
اسلام آباد میں ہمارے ماؤں اور بہنوں پر ریاست حملہ آور ہو چکی ہے۔ ریاست نے لاپتہ افراد کے لواحقین کو بربریت کا نشانا بناکر اپنی سفاکیت دیکھائی ہے۔
بلوچستان بھر کے غیور بلوچوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم جبر اور ناانصافی کے خلاف نکلیں اور احتجاجی تحریک کا حصہ بنیں۔
والدہ کی آنکھیں خراب ہونے کی باعث ڈاکٹروں نے جلد آپریشن کا کہا ہے-وہ کوئٹہ میں لاپتہ افراد کے لئے ہونے والے مظاہروں میں شریک ہے- میری والدہ 21 تاریخ کو راشد کی بازیابی کے لئے احتجاج کررہی ہے- ہم کوئٹہ میں موجود تمام انسان دوست حضرات سے اس احتجاج میں شریک ہونے کی درخوست کرتے ہیں-
اسلام آباد نے دو مہینے میں ہمیں انصاف کجاء بدلے میں ہماری بوڑھی ماؤں کو انڈین ایجنٹ اور دہشت گرد کا خطاب دیا
یے بوڑھی مائیں دہشت گرد نہیں دہشت گرد تو آپ ہیں جو انکے بچے گھروں سےاُٹھا کر سالوں لاپتہ کردیتے ہو یا پھر جعلی مقابلے میں مار دیتے ہو
البتہ اسلام آباد کا رویہ ہم کبھی
فیاض و حبیبہ کی بازیابی کی خبر آج کی اچھی خبریں ہے۔ دعا ہے جبری گمشدگیوں کے کُرب سے گذرنے والے دیگر افراد کے گھرں کی خوشیاں بھی واپس آئیں۔
گودی نرگس
@NageenFayyaz
اُرانا نما خوش مبارک مریر۔
خضدار کے رہائشی سلمان کے لواحقین کے مطابق اسے گزشتہ ایک سال سے پاکستانی اداروں نے جبری لاپتہ رکھا- ہم ہمیشہ ایک مطالبہ کرتے آرہے ہیں اگر ہمارے پیاروں پر کوئی الزام ہے تو انھیں عدالتوں میں پیش کریں انکا گناہ ثابت کریں اور سزا دیں ایسے سالوں زندانوں میں کیوں بند رکھا جاتا ہے؟
بھتجی ماہ زیب سے ہمارا بمشکل رابطہ ہوچکا ہے وہ خیریت سے ہے اور گوادر میں ابھی کرفیو کا سماء ہے اور نیٹورک بند ہیں-
ہم ایک بار پھر حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا جلسہ پرامن ہے اسے پرامن طریقے سے ہونے دے طاقت کا ستعمال مزید حالات کو بگاڑ طرف لے جائے گا-
اسلام آباد کے سخت ترین سردی میں کھلے آسمان تلے گذشتہ 44 دن سے میری بوڑھی والدہ اور کمسن بھتجی انصاف کی امید کئے بیٹھی ہیں لیکن ریاست بجائے انھیں انصاف فراہم کرتی مزید ان پر الزامات لگا کر احتجاج سبوتاژ کرنے کے درپے ہے-
ہمارا مطالبہ شروع سے یے ہے کہ اگر راشد پر کوئی الزام
ہم بہن بھائیوں میں جو والدہ کے زیادہ قریب تھا وہ راشد ہے آج جب راشد پاکستان کے ٹارچر سیلوں میں ازیت سہ رہا ہے تو والدہ بھی اسی ازیت سے گزر رہی ہے- ہم بارہا کھ چکے ہیں اگر ہمارے پیاروں پر کوئی الزام ہے تو عدالتوں میں لاکر ان پر جرم ثابت کریں یوں ہمارے بوڑھی والدین کو سزا نا دیں
Tomorrow, December 26th, marks 5 years since my brother's enforced disappearance. Despite tirelessly seeking justice during this time, our pleas remain unanswered. Regrettably, we not only endured torture during recent protests in Islamabad but also witnessed the arrest and
Let's raise our voices for
#SalmanBaloch
. His disappearance demands immediate attention, accountability, and a swift resolution to bring comfort to his worried family.
#ReleaseSalmanBaloch
یے میری بزرگ والدہ ہے گذشتہ دو ماہ سے اپنے بیٹے کی بازیابی کے لئے انصاف کی امید لیکر آسلام آباد آئی تھی۔ آج جب معیوس ہوکر لوٹ رہی ہے تو بات نہیں کرپائی -بس اتنا کہونگا ہمارے ماؤں کو رولانے والوں کوئی مکافات عمل بھی ہوتا ہے-
پاکستان میں مظلوم اقوام خاص کر سندھی اور پشتون ہمیشہ ہم ماؤں بہنوں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف مزاحمت میں ہمارے ساتھ دی ہے- بلوچ بتور ایک مظلوم اپنے مظلوم بھائیوں کے ساتھ کھڑی رہینگے اور اس ریاستی ظلم کے خلاف ہماری جہدو جہد جاری رہیگی۔
ہمیں بار بار یے باور کرایا جاتا ہے کہ ہم بھی اس ملک کے برابر کے شہری ہیں لیکن جب ہم اس ملک کے شہری کے طور پر اپنے پیاروں کی عدالتوں میں پیشی اور شفاف ٹرائل کا مطالبہ کرتے ہیں تو ہمیں دھتکار دیا جاتا ہ
میرے بھائی کو پانچ سال قبل ریاست پاکستان نے جبری لاپتہ کیا
#SaveRashidHussain
گذشتہ 25 روز سے میری بوڑھی والدہ اسلام آباد پریس کلب کے سامنے بیٹے کی بازیابی کی فریاد لیکر بیٹھی ہوئی تھی- گذشتہ رات بلوچ مظاہرین پر اسلام آباد پولیس کی تشدد گرفتاری کے بعد اب مختلف مقامات پر چھاپہ مار کر ہماری بوڑھی والدین کو بھی گرفتار کرنے کی کوشش ہورہی ہے-
ایک ماں جس کا بیٹا 2 سال، 4 مہینے اور 10 دنوں سے جبری پر لاپتہ ہے، کو اسلام آباد کی یخ بستہ راتوں میں احتجاج کے بعد ان کے بیٹے کو رہا کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن وہ آج بھی اپنے بیٹے کے واپسی کی منتظر ہے۔
بھائی راشد حسین کیلئے بوڑھی والدہ آج بھی کوئٹہ میں سراپا احتجاج ہے۔
میری والدہ نے فون پر بتایا کے یے اب ڈی چوک سے ہمیں زبردستی ہٹانے یا گرفتار کرنے کی کوشش کررہے ہیں ' ریاستی تشدد و غیر قانونی کاروائیاں بلوچستان میں دھائیوں سے جاری ہیں ۔ اب دنیاء بھی دیکھ لے کے بلوچ کو اپنی زندگی کے لئے احتجاج کرنے تک کا حق میسر نہیں- ہم مزید ان سے کیا توقع رکھیں
کل 26 دسمبر کو میرے بھائی کی جبری گمشدگی کو 5 سال مکمل ہوجائینگے۔ ان پانچ سالوں میں ہم نے انصاف کے لئے تمام دروازے کھٹکھٹائے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا-
البتہ اسلام آباد میں ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مزید ہمارے لوگ اسلام آباد سے گرفتار کرکے غائب کردئے گئے ہیں-
خوش مزاج اور کمسن عامر کا گناہ شاید یے بناہ کے جب ہم لواحقین کو اسلام آباد میں تزلیل کرکے واپس کوئٹہ بھیجا گیا تو عامر اور اس جیسے بلوچ نوجوانوں نے اپنے بلوچ ماؤں بہنوں کا استقبال کیا انھیں احساس دلایا کے بلوچ بچے انکے ساتھ کھڑے ہیں-
اس سے زیادہ وہ ایک بچہ ہے
#ReleaseAmirAlizai
درد ازیت اور نا امیدی کے باوجود مسکراتے ہوئے اپنے بھائی کی بازیابی کے لئے گذشتہ 17 روز سے ننھی ماہ زیب اور بوڑھی والدہ اسلام آباد کے سخت سردی میں احتجاج پر بیٹھے ہیں-
نا حکام کو پرواہ ہے نا پاکستانی میڈیا ہمارے فریادوں میں کوئی دلچسپی دکھا رہی ہے البتہ ہماری احتجاج جاری رہیگی
200 سے زائد بلوچ طلباء اور مرد مظاہرین اسلام آباد پولیس کے زیر حراست ہیں اور انھیں پولیس نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود انکے بارے کوئی اطلاع فراہم نہیں کی جارہی کے وہ کہاں ہیں اور کس تھانے میں بند ہیں-
انسانی حقوق کے ادارے ایکشن لیں
آج میرے بھائی کی جبری گمشدگی کو پانچ سال مکمل ہوگئے اسے پانچ سال قبل پاکستان نے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا اور گذشتہ پانچ سالوں سے وہ ریاستی زندانوں میں بند ہے-
#SaveRashidHussain
Today marks 5 years since my brother Rashid Hussain, a Baloch activist, was forcibly disappeared from the UAE by Pakistani tactics. No trial, no court appearance since 2018. Urging human rights groups and UAE authorities to expose his situation and press Pakistan for his release
ہمارے پاس فقت تصاویر رہ گئے ہیں-
بھائی گذشتہ پانچ سالوں سے پاکستان کے کسی نامعلوم زندان میں قید بند سہ رہا ہے-
ان تصاویر پر والدہ مٹی پڑنے نہیں دیتی وہ ان تصاویر سے بات کرتی ہے سینے سے لگائی رکھتی ہے جس حالات میں ہمارے بزرگ والدین ہیں اسکی ذمہ دار ریاست ہے-
#SaveRashidHussain
سہیل بلوچ جنہیں دو سال قبل جبریگمشدگی کا نشانہ بنایاگیاکہ جس دوران وہ UOBمیں زیرتعلیم تھے۔
دوسال عرصہ مکمل ہونےکےباوجود سہیل اب تک لاپتہ ہے!
آخر کیوں؟
اس ریاست میں اگر کوئ بااختیار ادارہ یاآزاد عدلیہ وجود رکھتی ہےتو ہمارےپیاروں کو منظرعام پرلایاجائے۔
انہیں عدالتوں میں پیش کیاجائے
My elderly mother and niece, symbols of resilience, faced arrest and brutality in Islamabad. The world must take notice of the plight of Baloch activists and missing persons' families.
@UNHumanRights
@hrw
@amnesty
اسلام آباد پولیس دھمکی دی رہی ہے کہ وہ کسی بھی صورت ماہ رنگ، ماہ زیب، سیما سمیت بلوچ خواتین کو اسلام آباد میں داخل ہونے نہیں دیگی-
میری بھتیجی جو گذشتہ 25 روز سے میری والدہ کے ہمراہ اسلام آباد میں احتجاج پر موجود تھی پولیس کی حراست میں ہے
Appeal to Baloch, Pashto, and Sindhi activists:
Today, let's unite across communities and amplify our voices for the safe return of Rashid Hussain. Enforced disappearances affect us all. Join me in urging for transparency and justice. Together, we can make a difference.
بھتیجی ماہ زیب ہمارا رابطہ تاحال نہیں ہوسکا ہے گوادر میں تمام رابطہ نظام بند کردیا گیا ہے ہمیں خدشہ ہے کہ انھیں دیگر ساتھیوں کے ساتھ تشدد بعد گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے-
ریاست میرے بھائی کو پہلی ہی لاپتہ کرچکا ہے اب ہمارے کمسن بچوں کو بھی لاپتہ کیا جارہا ہے-
خضدار دھائیوں سے ظلم و جبر کا نشانہ بنا رہا ڈیتھ اسکواڈز کے زیر سائے خضدار نے اپنے ہزاروں لال کھوئے، شہری نکل مکانی پر مجبور ہوئے کاروباری شخصیت اغواء اور قتل ہوئے لیکن آج خضدار ایک دفاع پھر واضح کردیا کہ جھالاوان نے کبھی ظلم کے آگے تسلیم نہیں کیا اور مزاحمت جاری ہے-
پانچ سالہ انتظار کی ازیت آپ ہم سے پوچھے ان پانچ سالوں میں آپ نے صرف ایک راشد نہیں اسکے ساتھ پورے خاندان کو پس زندان کردیا ہے-
اگر ریاست سمجھتی ہے کہ بلوچ اس ملک کے شہری ہیں تو کونسی ریاست اپنے ہی لوگوں کو سالوں تک غائب کردیتا ہے؟
اور جب انصاف مانگنے آئے تو تشد کرتا ہے؟
Thousands in Balochistan face uncertainty and persecution daily. The UN's involvement is not just about diplomacy; it's a commitment to human rights and justice. Let's stand united in urging the
@UN
to step in, investigate, and bring an end to the suffering.
#UNForBalochistan
راشد حسین کی جبری کا کیس ایک انہوکا کیس تھا جہاں دو ریاستوں نے انسانی حقوق اور ملکی قوانین کو روندتے ہوئے غیر قانونی اور غیر انسانی اقدام اُٹھایا متحدہ عرب امارت اپنے ملک سے ایک سیاسی کارکن کو غیر طور پر بے دخل کرکے پاکستان کے حوالے کردیتا ہے جہاں پاکستان اسے جبری لاپتہ رکھ کر
بولان کریم کی خاندان گذشتہ گیارہ سالوں میں ہردن بولان کے واپسی کی منتظر ہیں اور دن نا امیدی کا ایک دن گزر کر اب گیارہ سال ہوگئے ہیں۔
بلوچ جبری گمشدگیوں سے صرف وہ شخص نہیں اسکے ساتھ ایک پورا خاندان گمشدہ ہوجاتا ہے ریاست کو چاہئے وہ بلوچوں کے ساتھ یے ظلم بند کے۔
#ReleaseBolanKarim
در او غم کا عالم ایسا ہے جس دن لوگ خوش ہوتے ہیں اس دن درد ہم سے ہم درد سے بغلگیر ہوجاتے ہیں
محسوس ہوتا ہے کے لوگوں کے خوشیوں کے بیچ ہم رو رہے ہیں تو شاید ہمارے غموں کو تسکین ملے
#SaveRashidHussain
#SaveBalochMissingPersons
As we reflect on 5 years since my brother's disappearance, his absence echoes louder than ever. We persist in our quest for justice, standing resilient against the injustices that have befallen us
#SaveRashidHussain
ریاست کا ہر ادارہ ہر قانون بلوچ ماؤں کے دکھ اور درد میں شریک الجرم ہے-
لاپتہ افراد کے کمیشن کوئٹہ میں بیٹھے جج فضل الرحمان کو اپنی اس سفید داڑھی کی ہی تھوڑی احترام ہوتی
مذکورہ جج گذشتہ روز جبری لاپتہ بھائی کی کیس پیشی کے دؤران میری والدہ کو روسٹرم پر بلا کر انکی مزاق اُڑاتے رہے
ہمارے 200 سے زائد طلباء ساتھی تاحال پولیس کے حراست میں ہیں جن میں متعدد پولیس نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے- خدشہ ہے انھیں اغواء کرلیا گیا ہے- جبکہ ابھی بھی اسلام آباد سے جہاں کوئی بلوچ نظر آرہا ہے اسے سول کپڑوں مبلوس سرکاری اہلکار اغواء کررہے ہیں
My cousin Hafeez Zehri has been forcibly abducted from the
#UAE
Hafeez is an eyewitness of the enfroced abduction of my brother Rashid Hussain. Hafeez has always received threats regarding Rashids case from the UAE's intelligence agencies.
#SaveHafizBaloch
اسلام آباد دھرنے کا 16 دن میری والدہ و دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں البتہ ان 16 دنوں میں انھیں حکومت کی جانب سے صرف یہی سننے کو ملا آپ کے پیارے از خود لاپتہ ہیں-
ریاست کی بلوچ مسئلے پر سنجیدگی کا عالم یے کہ اسلام آباد پریس کلب تک انسے پوچھنے نہیں
My mother is distributing pamplets on Quetta roads for tomorrow’s 1 o clock protest and rally for the safe recovery of Rashid Hussain and other Baloch Missing Persons.
#SaveRashidHussain
#SaveBalochMissingPersons
شروع میں کہتے تھیں لاپتہ افراد جھوٹ ہیں پہر کہتے رہیں کے وہ بیرون ملک فرار ہوئے اور اب لواحقین سے ثبوت مانگا جارہا ہے- لاپتہ افراد سیکورٹی چھاؤنیوں کے قید خانوں میں ہیں -ہم اپ کو ہاتھ میں پکڑ ان قید خانوں تک لے سکتے ہیں جہاں ہزاروں ماؤں کے لال زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں
حسان قمبرانی اور حزب اللہ قمبرانی کی جبری گمشدگی کو 9 ماہ مکمل ہو چکے ہیں اور عبدالحٸ کرد کو لاپتہ ہوۓ دو سال سے زاٸد عرصہ ہو چکا ہے انکی باحفاظت بازیابی کیلیۓ ایک ٹویٹر کیمپن18 نومبر کع چلایا جاٸیگاہیش ٹیگ سیو قمبرانی برادرز ،سیو عبدالٸحی کرد کأ ٹرینڈ چلا کر اسکو کامیاب بناٸیں
سالوں سے خاندان کے افراد پر ریاستی کریک ڈاؤن کے باعث ہمیں اپنوں کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع کبھی میسر نہیں ہوا اور یے غمگین یادوں میں مزید ایک اضافہ ہے بھائی اور والدہ کی غالبا 2005 کی تصویر ہے ہمارے پاس تو یادوں میں گلے لگانے کے لئے تصاویر بھی موجود نہیں
#SaveRashidHussain
My minor niece along with many other women & children’s are still in
@Isbpolice1
custody, and there has been no FIR against them
last night police brutally assaulted them and arrested them for peacefully protesting-
@amnesty
@UNRWA
please take action
#MarchAgainstBalochGenocide
ہم گذشتہ 24 روز سے اسلام آباد میں احتجاجی کیمپ قائم کرکے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن نا کوئی حکومتی ارکان ہم سے ملنے آیا نا میڈیا دکھائی دی-
آج جب لاپتہ افراد کے دیگر اہلخانہ اسلام آباد پونچھے تو انھیں اسلام آباد داخل ہونے سے روکھا جارہا ہے-
تمام سیاسی کارکنوں، صحافیوں، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سے گزارش ہے کہ شاہ فہد کی بحفاظت بازیابی کے لیے آواز اٹھائیں اور اس ہیش ٹیگ پر ٹویٹ کریں۔ آپ کی ایک ٹویٹ ایک معصوم نوجوان کی زندگی کی ضمانت دے سکتی ہے۔
#ReleaseShahFahad
@nad90556
Heartfelt thanks to
@ImaanZHazir
for courageously raising my brother Rashid Hussain’s case at the 5th Balochistan International Conference in Geneva. It’s been 6 years since his abduction from the
#UAE
and illegal transfer to Pakistan, yet justice remains elusive.
راشد حسین سمیت لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی کے لئے لندن اور کینڈا میں احتجاجی مظاہرے ہوئے- ہم عالمی اقوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ریاست لاپتہ افراد بارے سنجیدہ نہیں عالمی اقوام اور ادارے ہمارے پیاروں کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور اس انسانیت سوز کاروائیوں کو روکے
Imaan Mazari, a champion for justice and a friend to those affected by forced disappearances, has been forcibly taken from her home. We condemn this act of cruelty and stand together to demand her safe return.
#ReleaseImaanMazari
والدہ سے فون پر بات ہورہی اسی دؤران سندھ پولیس کے اہلکاروں نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا اب والدہ سے رابطہ نہیں ہو پارہا اطلاع ملی ہے کہ پولیس نے لاپتہ شبیر بلوچ کی اہلیہ سمیت کئی دیگر بلوچ مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے اب ہمیں پاکستان میں اپنے پیاروں کے لئے احتجاج کا بھی حق میسر
گذشتہ رات پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے نیول کالونی #کراچی میں بہن اور ہمارے گھر پر دھاوا بولا، اہلکاروں نے والدین اور دیگر افراد سمیت 14سالہ بھتیجے شاہ میر شفیق کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، بہنوئی علی جان کو لاپتہ کردیا گیا
میرے بھائی کی جبری گمشدگی کو تین سال مکمل ہوچکے ہیں تین سال سے ہم نے تمام قانونی دستاویزات کے ساتھ کیس لڑا ہے تمام ثبوت متعلقہ اداروں تک پہنچائے مگر میرے بھائی کو تاحال منظر عام پر نہیں لایا گیا
میرے بھائی کی گرفتاری بھی ظاہر کی گئی مگر اب انکاری ہیں
#SaveRashidHussain
خضدار اپنے بیٹے کو نہیں بھولا -
انہی سڑکوں پر انہی مظاہرین کے ہمراہ میرا بھائی بھی شریک ہوا کرتا تھا جب تک ریاست نے ہمارے خاندان پر مظالم نہیں ڈھائے تھے اور ہمارے پیارے اپنے شہر میں اپنوں کے بیچ تھے-
آج پانچ سال ہوئے میرا بھائی راشد حسین ریاستی زندانوں میں بند ہے
My Brother In Law Ali Jan Is Back To Home From Torture cells I M ThankFull To Everyone Who Stand With Us In this hard time We Will Contine Our Struggle For Rashid And other MissingPersons Everyone Should Join Our todays protest in Quetta and Online campaign
متحدہ عرب امارات کی قومی دن کے موقع راشد حسین کی بازیابی کے لئے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا-
ہمارا مطالبہ دونوں ریاستوں پاکستان اور متحدہ عرب امارات سے ہے- میرا بھائی ایک ملک سے اغواء ہوا دوسرے میں لاپتہ ہے-
کیوں اور کس جرم میں اسے لاپتہ کیا گیا؟
#SaveRashidHussain
My brother, Rashid Hussain, has been forcibly disappeared for years, and our family lives in constant fear for his life as the threats against him continue. We call for justice and his safe return. No one should suffer like this.
#SaveRashidHussain
@ImaanZHazir
@HamidMirPAK
My brother Rashid Hussain's life was disrupted, and our family shattered by his forced disappearance. We urge the authorities to reveal his whereabouts and those responsible for this act of injustice. Let's unite against enforced disappearances and safeguard the rights and
اپنے عدالتوں پر بھروسہ کرکے میرے بھائی راشد حسین کو منظرِ عام پر لائیں جنہیں آپ نے بغیر کسی جرم کے پچھلے چار سالوں سے اپنے اذیت خانوں میں قید کر رکھا ہے۔ ہمارے خاندان کے خلاف غیر انسانی سلوک بند کیا جائے کب تک ہمیں یوں ازیت میں رکھا جائے گا
#SaveRashidHussain
کل متحدہ عرب امارات کے قومی دن پر جہاں امارات کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس،
#COP28Summit
منعقد کی جارہی ہے تو وہیں ہم اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات سے اپنی بھائی کی بازیابی کا مطالبہ کرینگے-
ہم آپ سب سے کل اس احتجاجی میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں
ایک شخص کے لاپتہ ہونے کیساتھ اسکے لواحقین کی زندگی بھئ لاپتہ ہوتی ہے جو پریس کلبوں، کمیشنوں، عدالتوں تک محدود رہ جاتی ہے۔ جبری گمشدگیوں کیخلاف اس #عید کو بھی لاپتہ افراد کے لواحقین #کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گزارے گیں، آپ سب سے شرکت کی اپیل
#ReleaseBalochMissingPersons
Enforced disappearances in Balochistan continue to inflict pain and uncertainty on families. Salman Baloch's case underscores the urgent need for systemic change, accountability, and a commitment to human rights.
#ReleaseSalmanBaloch
زیارت جعلی مقابلے کیخلاف و مطالبات کے حق میں اٹھارہ دنوں سے گورنر ہاوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیئے ہوئے لواحقین مختلف بیماریوں کے شکار ہورہے ہیں لیکن حکومتی وزراء انکی بات سننے کی بجائے پارلیمنٹ میں آئین و قانون کو روندنے والے اداروں کی طرفداری کررہے ہیں۔
#RedZoneSitIn
آج عرب ممالک میڻ عید منائی جارہی ہے اس حوالے سے راشد اور حفیظ کے بازیابی کی لیے ٹویٹر کمپین جاری ہے آپ دوستوں سے گزارش ہے کے اس کمپین میں حصہ لے ہیش ٹیک
#ReleaseRashidAndHafeez
میرے بھائی راشد حسین کی جبری گمشدگی کو چھ سال مکمل ہونے کو ہے ان چھ سالوں میں ہم نے انصاف کے تمام دروازے کھٹکھٹائے بجائے انصاف کے ہمیں دھتکارا گیا۔ اپنے بھائی کی بازیابی کے لئے ہر فورم پر آواز اُٹھاؤنگی جب تک پاکستان یے قبول نہیں کرتا کہ میرا بھائی انکے قید میں بند ہے۔
میرا بھائی ایک سیاسی کارکن ہے جو مظالم کا شکار اپنے لوگوں کے لئے آواز اُٹھاتا رہتا اسے چھ سالوں سے پاکستان سے جبری لاپتہ رکھا ہے جب ہم احتجاج کو نکلتے ہیں تو ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے-
اس ملک کے عدالت اور انصاف صرف اسلام آباد اور لاہور والوں کے لئے ہمارے لئے فقت تشدد ہے۔
راشد کو متحدہ امارت میں حراست میں لئے جانے کے دعوی کے بعد اسے پاکستان منتقل کرنے والا ایٹمی ریاست اور اسکی عدالتیں مجھے اتنا بتائیں کے میرے بھائی کا وہ کونسا گناہ ہے کے سمندر پار آپ نے اسے اپنی زندگی جینے نہیں دیا — اب اگر وہ اتنا ہی بڑا گناہ گار ہے تو مجھے اسکی گناہ ہی بتاء دیں
Families of missing persons suffer badly when the remains of their loved ones remains unknown and they have no news of their well being.
#ReleaseIsrarBaloch
@HamidMirPAK
In 2013, my elder brother went missing from Hub Chaoki around 18 days. When he was released, he was not fully conscious for 3 days. In the torture cells, our loved ones are subjected to inhumane torture. That's why many men have lost their lives after coming out of confinement.
oh, little mahzaib I'm sorry baby you are going through this. this is what left for us. but this will end soon. you are strong & brave Your efforts and those of other families of missing persons will pay off
نامعلوم افراد ختلف زرائع سے ہمیں کال کرکے اسلام آباد میں راشد حسین کی بازیابی کے لئے قائم احتجاجی کیمپ ختم کرنے کے لئے دباؤ ڈالا رہے ہیں-
ہمارا سوال راشد حسین کہاں ہے
ہم بطور اس ملک کے شہری اپنے لاپتہ پیاروں کی جبری گمشدگی پر اب سوال بھی نہیں کرسکتے؟
@ImaanZHazir
@HamidMirPAK
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کیخلاف آواز اٹھانے والے سول سوسائٹی تربت کے رہنماء گلزار دوست کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔ کہیں عدالتیں لوگوں کو آواز اٹھانے سے خاموش کررہی ہے تو کہیں گولیوں سے۔۔۔
My niece came a long way to join
#RedZoneSitInProtest
with other families of Baloch missing persons she hes been protesting on the roads along with my mother since Rashid Hussain deported to Pakistan and knocked all the doors of Justice but couldn’t get justice
سانحہ توتک کو 12 سال مکمل ہونے پر کل 18 فروری 2023 کو سماجی رابطوں کی سائٹ پر
#18FebTootakOperation
کے ہیش ٹیگ کیساتھ کمپئین چلائی جائے گی ، کمپئین میں شامل ہو کر 80 سالہ محمد رحیم خان قلندرانی اور اُن کے خاندان کے دیگر لاپتہ افراد کے آواز بنے