بچھڑ گئے تو یہ دل عمر بھر لگے گا نہیں
لگے گا، لگنے لگا ہے، مگر لگے گا نہیں!
نہیں لگے گا اُسے دیکھ کر، مگر خوش ہے
میں خوش نہیں ہوں مگر، دیکھ کر لگے گا نہیں
جنوں کا حجم زیادہ، تمہارا ظرف ہے کم
ذرا سا گملا ہے، اِس میں شجر لگے گا نہیں
اک ایسا زخم نما دِل قریب سے گزرا
دِل اُس کو