خم نہ بن کر خود غرض ہو جائیے
مثل ساغر اور کے کام آئیے
ابر رحمت سنتے ہیں نام آپ کا
خاکساروں پر کرم فرمائیے
آپ آہو چشم ہیں آہو نہیں
ہم سے وحشت کی نہ لیجے آئیے
صبر رخصت ہو تو جانے دیجئے
بے قراری آئے تو ٹھہرائیے
جوہر تیغ نگہ کھل جائے گا
منہ نہ میرے زخم کا کھلوایئے
1/2