اے میرے قائد تیرے صبر اور حوصلے کو سلام ۔
آج احتساب عدالت روانہ ہوتے ہوئے میاں صاحب کے چہرے کے تاثرات سے اندازہ لگایا جا سکتا ھے کہ نوازشریف کتنے مضبوط اعصاب کے مالک ہیں ۔
زندگی کی سب سے قیمتی چیز انسان کی جوانی ہوتی ہے .
میرے قائد میری جوانی تیرے لیئے تھی.
عشق نواز میں ہوش سنبھالا ، عشق نواز میں ہی مرونگا .
ضمیر مطمئن ہے کہ عشق نواز میں کسی کی پروا کی نہ کوتاہی کی.
میرے قائد تیرا مقام کسی بھی عہدے سے بڑھ کر ہے
#پاکستان_کو_نواز_دو
#صرف_نوازشریف
وزیرستان واقع پر نالائق اعظم عمران کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
وزیرستان اب خیبر پختونخواہ کا حصہ ہے۔
خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلی بھی خاموش ہیں۔
اے آر وائی نے انفارمیشن کی وزارت سنھبال رکھی ہے ۔
اس موقع حکمرانوں کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ ملک میں کتنی ذمہ دار حکومت مسلط ہے۔
لاھور ہائی کورٹ نے کھوکھر برداران کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے ۔
کھوکھر پیلس کا قبضہ واپس کھوکھر برادران کے حوالے کرنے کا حکم ۔
عدالتی سٹے آرڈر کے باوجود انتقام پر مبنی آپریشن سیاسی وفاداری تبدیل کرانے کے لیئے تھا۔
مسلم لیگ ن کے کارکنوں مبارک ہو۔
ورکرز تحریک کو قائد نوازشریف کی تائید حاصل ہوگئی ہے۔
پوری زمہ داری سے کہتا ہوں قائد محترم کا پیغام موصول ہو چکا ہے۔
ہم مولانا فصل الرحمان کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر وہ ایک ملین لوگ اسلام آباد لیکر آئے نگے تو مسلم لیگ ن اس دو ملین بنا دے گی۔ انشاءاللہ
بخدمت جناب چیف جسٹس پاکستان،
بحیثیت پاکستانی اور مسلم لیگ ن کارکن پاکستان کے نظام عدل سے سوال کرتا ہوں کہ میرا قائد اور کروڑوں عوام کے ووٹ سے تین دفعہ منتخب وزیراعظم آج کی رات کس جرم میں جیل میں گزار رہے ہیں جب انکو سزا دینے والا جج کہہ رہا ہے کہ انکو زبردستی سزا دلوائی گئی۔
2016 کی یہ تصویر جب میاں صاحب دل کا بائی پاس آپریشن کرنے کے چند دن بعد واک کرتے نظر ائے۔
جن لوگوں سے میاں صاحب کی سانسیں برداشت نہیں ہوتیں وہ ڈاکٹرز کی ہدایت پر انکی چہل قدمی کیسے برداشت کر سکتے ہیں۔
تصاویر لینے والوں کو بہت جلد میاں صاحب کی تاریخی استقبال کی تصاویر لینے بلائینگے
شہزاد اکبر ڈیلی میل کو جواب دیں یا نہ دیں۔
عوام کو جواب دیں اور صرف اتنا کہہ دیں۔
حضرت محمدﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں ، وہی خاتم النبيين ہیں ، ان کے بعد نا کوئی نبی آیا ہے ، نہ آئے گا۔
شہزاد اکبر سچے مسلمان ہیں تو اس ٹویٹ کا جواب ضرور دینگے ۔
مولانا سمیع الحق شہید نے اپنی آخری تقریر میں کہا کہ عمرا�� نے آسیہ مسیح کی رہائی سے پہلے مجھے بلایا اور کہا کہ اس کیس کے ساتھ کیا کریں۔
سوال یہ ھے کیا سپریم کورٹ میں کیسوں کے فیصلے عمران کرتا ھے؟
کیا اس انکشاف کے بعد ثاقب نثار اتنا بڑا منصب رکھنے کا اخلاقی جواز رکھتا ھے؟
بکاو اینکرز سو گئے ہو یا سونے کی ایکٹنگ کر رہے ہو؟
اللہ گواہ ہے یہ ٹرینڈز آفیشل نہیں بلکہ نوازشریف کے چاہنے والوں کا جواب ہے کہ دھاندلی نوازشریف کے ساتھ ہوئی ہے.
دھاندلی ان کے ساتھ ہوئی جنہوں نے پاکستان کے زخم بھرنے کے لیئے نوازشریف کو ووٹ دیا.
#پاکستان_کو_نواز_دو
#صرف_نوازشریف
اپنی زندگی کی آخری سیاسی تحریک میں شریک ہوں۔
نوازشریف کی محبت دل میں لیئے آزادی مارچ کے بعد عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلونگا
بحثیت سیاسی ورکر 23 سال اپنے آباوجداد کی پیروی کرتے ہوئے مسلم لیگ کی خدمت کی کاوشیں کیں
اللہ نوازشریف کو سرخرو فرما کر جمہوریت کو فتح یاب فرمائے۔آمین
ازادی مارچ خیبر پختونخواہ کا مرکزی قافلہ پشاور اسلام اباد موٹر وے پر رواں دواں۔
اس قافلے نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔
عینی شاہدین گواہی دینگے کہ قافلہ 100 کلومیٹر سے تجاوز کر گیا ہے ۔
مسلم لیگ ن کے شیروں مبارک ہو ، مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں واضح برتری حاصل کر لی ہے .
میڈیا کے زریعے چند پولنگ اسٹیشنز پر ھار جیت کا فیصلہ کرنے اور گمراہی پھیلانے والے چینلز اور بکاو اینکرز شرم سے ڈوب مریں.
یہ 2018 نہیں.
مسلم لیگ ن نے شانگلہ میں ایک قومی اسمبلی اور دو صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر کلین سویپ کرلیا . الحمدللہ
امیر مقام صاحب قومی اسمبلی کی نشست جیتنے میں کامیاب
میاں نوازشریف اور مریم نوازشریف 14 نومبر کو سوات میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کرینگے۔
22 نومبر کے پی ڈی ایم کے پشاور جلسے سے قبل سوات کا جلسہ بہت بڑا سرپرائز ہوگا۔
مسلم لیگ ن کے کارکن سوات جلسے کو تاریخی جلسہ بنائنگے ۔ انشااللہ
نوازشریف اور مریم نوازشریف کی طاقت کو کسی فوٹو شاپ کی ضرورت نہیں ہوتی.
جب بھی شفاف الیکشن ہوئے نوازشریف نے دو تہائی اکثریت لی.
اللہ کے فضل سے دو تہائی اکثریت ایک مرتبہ پھر نوازشریف کی منتظر ہے.
مریم نوازشریف کی پریس کانفرنس کے بعد مخصوص کرائے کے تجزیہ نگاروں کو ایک جیسا سکرپٹ فراہم کردیا ہے ۔
لیکن کوئی بھی تجزیہ نگار دفاع نہیں کر پا رہا ۔
صرف اپنے زخم چاٹ رہے ہیں۔
صرف ملتان نہیں جنوبی پنجاب کے ہر شہر نے آج مریم نوازشریف پر بھر پور اعتماد کا اظہار کردیا۔
تمام شہروں کی طرح جنوبی پنجاب نے بھی نیازی حکومت کے خلاف طبل جنگ بجا دیا ہے۔
پی ڈی ایم کے تحریک نے پاور پلے لے لیا ہے۔ نیازی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ انشااللہ
غلام اسحاق خان تھے ۔ نوازشریف ہیں۔
جسٹس سجاد علی شاہ تھے ۔ نوازشریف ہیں۔
جسٹس ارشاد تھے ۔ نوازشریف ہیں۔
مشرف تھے ۔ نوازشریف ہیں۔
اور یہ جو آج ہیں یہ بھی انشاءاللہ تھے بن جائنگے ۔ نوازشریف رہے گا انشاءاللہ
64 ممبرز تحریک عدم اعتماد کے حق میں کھڑے ہوئے۔
خفیہ ووٹنگ میں 50 ووٹ ملے ۔
جتنے پیسوں سے 14 ووٹ خریدے گئے اتنے پیسوں سے 14 اسپتال بن سکتے تھے۔
اپوزیشن کو سب سے بڑی کامیابی یہ ملی کہ وہ عوام کو ثابت کرا چکی ہے کہ کونسے ھاتھ سلیکٹڈ لوگوں کو بچانے کے لیئے عوام کا خون چوس رہی ہے۔
اسٹیبلشمنٹ نے اپنے نائی شیخ رشید کے زریعے جس میٹنگ کا ڈھنڈورا پیٹتے ہوئے نوازشریف کی تقریر کا اثر زائل کرنے کی کوشش کی۔
پنڈی کے نائی کا وہ ڈھنڈورا الٹا اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جاتے نوازشریف کے موقف کی تائید کرگیا کہ فیصلے پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ جی ایچ کیو میں ہوتے ہیں۔
اگر سپریم کورٹ جمائما کے چند رسیدوں کو قبول کرکے عمران کو صادق اور امین ٹہرا سکتی ھے ۔
تو ریحام خان کی پوری کتاب پر بھی غور کرلے کیونکہ وہ بھی عمران کی سابق اہلیہ ہیں۔
شوگر مل کے سامنے نالہ کیوں بنایا؟
گھر کے سامنے سڑک کیوں گزری ہے؟
بیٹے سے تنخوا کیوں نہیں لی؟
والد نے جلاوطنی میں روزگار کیوں کیا؟
شریف فیملی کے خلاف ان مزاحیہ کیسوں میں بہت تیزی دکھائی گئی۔
لیکن 5 ہزار 800 ارب روپے کے آئی پی پیز اسکینڈل کی رپورٹ دو ماہ کے لیئے موخر کر دی گئی۔
فیصلہ محفوظ ہوا ۔
نوازشریف کے ساتھ ڈیل کی کوشش ہوئی ۔
نوازشریف حسب معمول ڈٹ گئے ، ووٹ کی عزت پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہوئے، تو ججوں پر دباو ڈالا گیا ۔
فیصلہ موخر کر دیا گیا ۔
یہ تھا آج کا سارا ڈرامہ ۔
شہباز شریف صاحب کارکن منتظر ہیں، کال دیں اب فیصلے سڑکوں پر ہونے دیں۔
یہ کوئی شیڈول جلسہ نہیں بلکہ مریم نوازشریف کا لاھور کے ایک حلقے کا دورہ ہے.
ایک حلقے میں مریم نوازشریف کے لیئے عوام کا سمندر امڈ آیا.
عید کے بعد مریم نوازشریف کے شیڈول جلسے ہونگے.
اس کے بعد جتہ گردوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی.
#MaryamNawazInNA128
نوازشریف نے جو تحریک شروع کی تھی ، اس تحریک کو مریم نوازشریف نے آگے بڑھایا ۔
مریم نوازشریف کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکن خود تحریک کو آگے بڑھا کر اپنی منزل تک پہنچائیں گے۔ انشاءاللہ
یہ دو تہائی اکثریت سے منتخب وزیراعظم کی بیوی تھیں۔
ان کی گاڑی کو ایک ڈکٹیٹر کے دور میں اٹھوایا گیا جب وہ گاڑی کے اندر موجود تھیں۔
لیکن کرنل کی بیوی کی طرح غصہ کرنے کی بجائے انہوں نے شکوہ بھی نہیں کیا کہ میں ایک منتخب وزیراعظم کی بیوی ہوں۔ جو اس وقت قید لیکن آئینی وزیراعظم تھے۔
بلی تھیلے سے باہر اگئی۔ اسٹیبلشمنٹ کٹ پتلی حکومت سے سنیٹ کا آخری انڈہ لینے کی جلدی میں سنیٹ الیکشن غیر قانونی طور مارچ کی بجائے فروری میں کرا رہی ہے۔
ہم پی ڈی ایم کی قیادت سے درخواست کرتے ہیں کہ لانگ مارچ بھی فروری کی بجائے جنوری میں کرائی جائے، تمام جماعتوں کے کارکن تیار ہیں۔
آج دھرنے میں میاں نوازشریف کی صحتیابی کے لیئے دعائیں مانگی گئیں۔
اس کے بعد میاں افتخار حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف اپنی بیمار بیگم کو بستر مرگ پر چھوڑ کر جیل کاٹنے آئے تو وہ صحت مند تھے ۔
اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیئے کہ کہیں انکی صحت بگاڑنے کی شازش تو نہیں ہوئی؟
آج مجبور ہوکر یہ بات کر رہا ہوں۔
میری والدہ کو 2010 میں کینسر لاحق ہوا۔ شوکت خانم اسپتال ڈاکٹرز نے کہا کہ یہ آخری سٹیج ہے اعلاج نا ممکن ہے۔
آج تک اللہ میری والدہ کا اعلاج فرما رہا ہے اور دس سال میں ان کو وہیل چیئر کی ضرورت نہیں پڑی۔
عمران کا صرف زہنی توازن نہیں ایمان بھی کمزور ہے
اپنے قائدین کو انصاف دلانے کے لیئے
مسلم لیگ ن کے کارکن تحریک کو آگے بڑھائنگے ۔
کارکنوں کی سطح پر تجویز کردہ اس تحریک میں ہر بہن کو مریم نوازشریف اور ہر بھائی کو نوازشریف کا کردار ادا کرنا ہوگا۔
پشاور سے لاھور تک مارچ کی تجویز زیر غور ہے۔
کارکن مزید تجاویز دے سکتے ہیں
جو شخص شادی کے تین سال بعد بھی اپنی بیوی کے سابقہ شوہر کی چھٹی نہ کرا سکا وہ شخص ڈی جی آئی ایس آئی کی چھٹی کی بات کر رہا ہے؟
نیازی کی اوقات یہ ہے کہ آرمی چیف وزیراعظم ہاوس جا کر توسیع کا نوٹیفکیشن خود تیار کرکے ان سے دستحط لیتا ہے۔ اور اس کے وزیرقانون کو ہی اپنا وکیل لگواتا ہے۔
شاہد حاقان عباسی صاحب نے رہائی کے بعد پارٹی میں نئی روح پھونک دی ہے۔
وہ آج بھی نوازشریف کے ساتھ اسی طرح ڈٹ کر کھڑے ہیں جس طرح پرویز مشرف کے ڈکٹیٹرشپ میں کھڑے تھے۔
نوازشریف کے ساتھ وفاداری کی اعلی مثال قائم کرنے پر مسلم لیگ ن کے کارکنان شاہد صاحب کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
عمران کے ساتھ رابطے میں رہ کر دھرنا بازوں کو ریڈ زون میں داخلے کی اجازت دینے والا، پاناما فیصلے سے ایک دن پہلے پریس کانفرنس کے زریعے فیصلہ سنانے والا، جی ٹی روڈ ریلی کے کمیٹی کا سربراہ ہوکر بھی جی ٹی روڈ ریلی سے غائب ہونے والا چوہدری نثار مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو قابل قبول نہیں۔
میاں صاحب نے 6 گیندوں پر 6 چھکے لگا کر میچ جیت لیا ۔
میاں صاحب نے قوم کے اصل مجرموں کو قوم کے سامنے لا کھڑا کیا ۔
ہم دو دہائیوں سے نعرہ لگا رہے تھے کہ میاں صاحب تیری جرت کو سلام ۔
اج میاں صاحب نے یہ بھی ثابت کردیا کہ وہ نعرہ ایک حقیقت ہے ۔
Love you mian sahb ❤
آج کہاں ہے خیبر پختونخواہ کا وزیراعلی جو کہتا تھا کہ میں ازادی مارچ کو پختونخوا سے باہر جانے نہیں دونگا ۔
پختونخواہ کے اضلاع سے آج انشاءاللہ دو لاکھ سے زائد افراد اسلام آباد داخل ہونگے ۔
روک سکو تو روک لو ۔
بلکل ہمیں چوہدری نثار صاحب سے بھی معافی مانگنی چاہیئے۔
لیکن اس بات پر نہیں کہ وہ ٹھیک کہہ رہے تھے اور ہم غلط تھے ۔
بلکہ اس بات پر کہ ہماری جماعت میں صرف ایک نہیں کئی چوہدری نثار تھے ، ہم نے صرف ایک کو اپنی صفوں سے الگ کیا ۔
مولانا طارق جمیل صاحب میرے پسندیدہ شخصیات میں سے ہیں۔
لیکن دل میں سوالات اٹھ رہے ہیں، کہ عدالت میں ناجائز بیٹی کا باپ ثابت ہونے والا، جھوٹے بہتان لگانے والا، ثابت شدہ جھوٹا، ہزاروں مفتی صاحبان کے سربراہ کو ڈیزل کہنے والا ایک نشئی انسان واحد ایماندار آدمی کیسے ہو سکتا ہے؟
ضمنی الیکشن میں اپنی جماعت مسلم لیگ ن کی کامیابی پر بہت خوش ہوں ۔
لیکن اس الیکشن میں سب سے زیادہ خوشی ھارون بلور شہید کی بیوہ کی کامیابی پر ہوئی ۔
اس خاندان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
والد کے جنازے کو کندھا دینا ہو تو نوازشریف کو پاکستان آنے نہیں دیا جاتا۔
اہلیہ بستر مرگ پر ہو تو نوازشریف کو سزا سنا کر بیمار اہلیہ کے ساتھ رہنے نہیں دیا جاتا۔
نوازشریف کو اعلاج کی ضرورت پڑے تو ان کو باہر جانے نہیں دیا جاتا۔
انصاف کے لیئے درخواست دیں تو ڈیل قرار دیا جاتا ھے۔
نوازشریف کے پلیٹ لیٹس گرنے پر جاہل حکمران جس ڈاکٹر طاہر شمسی کے میڈیکل رپورٹس کا مذاق اڑا رہے تھے۔
آج وہی حکومت کرونا وائرس کے اعلاج کے لیئے اسی ڈاکٹر طاہر شمسی سے رجوع کر رہی ہے۔
کوئی ایسا ایشو باقی نہیں رہا، جہاں نوازشریف کی صداقت نے حکمرانوں کو تھپڑ رسید نہ کیا ہو۔
بار بار وزارت چھوڑ کر جہموریت اور عدل و انصاف کے خلاف وکیل بننے والا فروغ نسیم ہمیشہ کے لیئے فارغ نسیم بننے والا ہے۔
جسٹس فائز کیس میں ثابت ہوگیا ہے کہ یہ حکومت کی طرف سے عدلیہ پر حملہ ہے۔
یہ کیس حکومتی تابوت میں آخری کیل ہے جو حکومت کو اپنے جاسوسوں سمیت دفن کرنے جا رہی ہے۔
ریٹرننگ افیسر کے آفس میں رزلٹ حاصل کرنے کے بعد پی کے 63 کے کامیاب امیدوار اور بڑے بھائی اختیار ��لی کا محبت بھرا انداز ۔
24 سال پہلے ایم ایس ایف اور یوتھ ونگ کے کارکنوں کے طور پر ڈی ائی خان جیل میں ساتھ شروع ہونے والے سفر میں اج اپنے بھائی کی کامیابی پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔
اج مریم نوازشریف کی نیب پیشی کے موقع پر اسلام اباد میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے ساتھ جس بربریت کا مظاہرہ کیا گیا یہ ریاستی دہشتگردی اور آمریت کی بدترین مثال ہے ۔
میرے ڈی ایم ، وٹس ایپ ،فیس بک پر مسلم لیگ ن کے چاہنے والے میسجز کرکے ایک ہی بات کر رہے ہیں کہ ہم سے ق لیگ والے بہتر تھے، نیب سے جواب مانگا۔
ان ساتھیوں سے گزارش ہے کہ تھوڑا صبر اور کر لیں۔ ہم صرف جواب نہیں حساب بھی لے نگے، اور اس دفعہ کسی کو کمر درد بھی نہیں ہونے دینگے۔ انشاءاللہ
آج چوہدری نثار کی باتیں درست ماننے والے اپنے تجزیئے اپنے پاس رکھیں۔
نوازشریف نے ووٹ کی عزت کی جنگ اکیلے شروع کی تھی ، اس وقت بھی پیپلزپارٹی ساتھ نہیں تھی۔ چوہدری نثار صاحب نے اس وقت ساتھ کیوں نہیں دیا؟
عوام کے لیئے اہم یہ ہے کہ نوازشریف اب بھی وہی کھڑا ہے جہاں پہلے کھڑا تھا۔
مولانا کے سامنے آرمی چیف کی نوازشریف سے انتقام کی تصدیق کے بعد نا صرف نوازشریف کے انتقامی سزاوں کا کوئی قانونی جواز نہیں رہا۔
بلکہ اس جرم میں شریک ججز اور جرنیل اپنے عہدوں پر فائز رہنے کا قانونی اور اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں۔
پوری قوم ان سے استیفا کا مطالبہ کرتی ہے۔
#HaidriLeakss
ڈی چوک دھرنوں کے دوران تحریک انصاف کے مرکزی صدر جاوید ھاشمی نے گواہی دیکر استیفا دیا تھا کہ عمران سے دھرنے کون کروا رہا ہے۔
دھرنوں کے بارے میں جسٹس فائز عیسی کا فیصلہ بھی موجود ہے۔
پانامہ سازش کا اصل مہرا بھی عمران ہے۔
آرٹیکل 6 لگانا ہے تو بسم اللہ کیجئے۔
#آرٹیکل6کامجرم_نیازی
آئین میں لاش کو کسی چوک پر لٹکانے کا ذکر نہیں تو آئین میں کسی کی مدت ملازمت میں توسیع کا بھی ذکر نہیں۔
جس طرح لاش تین دن تک لٹکائی نہیں جا سکتی، اسی طرح آئین کو لاش بنا کر 6 مہینے تک لٹکایا نا جائے۔
اگر لاش لٹکانے کا فیصلہ غلط ہے تو 6 مہینے توسیع کا فیصلہ بھی غلط تسلیم کیا جائے
خیبر پختونخواہ کا قافلہ اسلام اباد ٹول پلازہ پہنچ گیا ۔
جس مقصد کے لیئے تین مہینے کمپین کی تھی ، اللہ نے سرخرو فرمایا ۔
مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے ثابت کردیا کہ وہ ااپنے قائد کے بیانیہ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
اور قائد ہی کے اشارے کے منتظر رہتے ہیں۔
نوازشریف کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور انتقامی سزاوں کو بھلانے نہیں دینگے۔
مسلم لیگ ن سوشل میڈیا ٹیم کا ہر ممبر نوازشریف کا ترجمان ہے۔
ٹیم کے اندر ہر صوبے سے باصلاحیت ممبرز پر مشتمل نوازشریف ڈیفننڈرز فورس بنا رہے ہیں۔ جو ریسرچ کے ساتھ حقائق عوام کے سامنے لاتے رہنگے۔ انشااللہ
عمران خان تقاریر میں کہا کرتے تھے کہ نوازشریف بھارتی بزنس مین کے ساتھ بھارت میں کاروبار کرتے ہیں ۔
اب عمران سے گزارش ھے کہ سفارتی سطح پر نوازشریف کی بھارت میں کاروبار کی تفصیل منگوا کر عوام کے سامنے لائے۔
اور گاڑیاں نیلام کرنے کی بجائے بھارت میں نوازشریف کے کارخانے نیلام کردیں۔
پرویز رشید صاحب میاں نوازشریف کے قابل اعتماد ساتھی ہیں جو لندن اجلاس کا حصہ تھے۔
کھبی ایسا نہیں ہوا جہاں انہوں نے میاں صاحب کی ھدایات پر عمل نہ کیا ہو۔
پرویز رشید صاحب کا اج سنیٹ اجلاس میں حصہ نہ لینا ثابت کرتا ہے کہ ترمیم کے حمایت کے بارے میں میاں صاحب نے کوئی ھدایت نہیں کی تھی۔
نیازی کے ہٹانے کا مطالبہ کیوں؟ وہ تو خود بھاگ رہا ہے لیکن کوئی اس کو بھاگنے نہیں دے رہا۔
نیازی کو صرف ہٹانا نہیں بلکہ اس کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔
ایک بہترین حکومت کے خلاف سازش کرکے چور دروازے سے اقتدار میں آکر تباہی کرنے والے پر آرٹیکل6 لاگو ہونا چاہیئے
#RemoveIncompetentIK
ملتان سکھر موٹروے پر ایک جگہ قیام کے دوران لوگوں نے مریم نوازشریف کے ساتھ تصاویر بنانے کی درخواست کی ، مریم نوازشریف نے گاڑی کا دروازہ کھول ان کو تصاویر بنانے کی جازت دی۔
اے آر وائی ایک ملک دشمن میڈیا گروپ ہے جو پاکستان کے بنیادوں کو کھوکھلا کرنے پر تلا ہوا ہے۔
ریاست کے خلاف دھرنوں اور لشکر کشی میں یہ گروپ دھرنا بازوں کے ساتھ کھڑا رہا۔
آج اگر مریم نوازشریف ریاست کی خاطر امن کا پیغام دے رہی ہیں تو انکے بیان کو شرانگیزی کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔
میرے قائد اس تضحیک کے قابل تو نہ تھے کہ ہم ان کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیئے ایک جعلی حکومت رجوع سے کرتے
ایک مقبول ترین لیڈر کے لیئے انکی عوامی طاقت کو کیوں بروئے کار نہیں لایا گیا؟
ہم شروع دن سے جرتمندانہ فیصلے کرتے تو آج عمران ای سی ایل سے اپنا نام نکلوانے کی درخواست کرتا
پشاور سے پی ٹی آئی میئر کے تمام نشستیں بری طرح ھار گئی۔
6 کے 6 تحصیلوں میں کسی تحصیل پر دوسری پوزیشن بھی حاصل نہ کر سکی۔
پختونخوا سے تحریک انصاف کا صفایا بلدیاتی انتخابات میں کسی بھی حکومت وقت کی سب سے بڑی شکست ہے۔
تحریک انصاف کو پختونخوا میں 9 سالہ کارکردگی کا عمل نامہ مل گیا۔
ثابت ہوا کہ خواجہ سعد رفیق لوہے کا چنا ھے۔
ثابت ہوا کہ لاھور حمزہ کے باپ کا ھے ۔
ثابت ہوا کہ دلوں کا وزیراعظم نوازشریف ھے ۔
ثابت ہوا کہ عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی تھی۔
ثابت ہوا کہ مسلم لیگ ن کو شفاف طریقے سے نہیں ہرایا جا سکتا۔
ثابت ہوا کہ عمران جعلی وزیراعظم ھے۔
حلق خدا نوازشریف کی بے گناہی کی گواہی دے کر انکی رہائی کا مطالبہ کررہی ہے۔
نوازشریف کے خلاف کوئی گواہ پیش ہوئے بغیر ان کو سزا دی جا سکتی ہے ۔
تو پھر ان لاکھوں لوگوں کی گواہی تسلیم کرکے ان کو فوری رہائی دلا کر نظام عدل کو رہا کیا جائے ۔
مریم نوازشریف کل لاھور میں طلبہ کے شیر جوان تحریک کا اعلان کر رہی ہیں۔
شیر جوان تحریک کل سے باقاعدہ لانچ ہونے کے بعد دوسرے صوبوں کے طلبہ کے لیئے بھی شیر جوان کنونشن بلائے جائنگے۔
طلبہ اپنے آئینی حقوق کے لیئے آئین پاکستان کے محافظ بن کر شیر جوان تحریک کا حصہ بنے نگے۔ انشاءاللہ
پاکستان نے کشمیر کھو دیا، معیشت کھو دی، ترقی کھو دی، قرضے ڈبل ہوگئے۔ جی ڈی پی منفی میں چلی گئی۔
عوام نے روزگار، تعلیم اور اعلاج کھو دیا،
اب کرونا وائرس سے زندگیاں کھو رہے ہیں۔
نیازی صاحب
@ImranKhanPTI
اگر پانامہ سازش کا اصل ایجنڈا تکمیل کو پہنچا ہو تو اب اس ملک کی جان چھوڑ دیں۔
میاں نوازشریف کے دیرینہ ساتھی اور مسلم لیگ ن کے سابق جنرل سکرٹری سرانجام خان کے صحت کے لیئے تمام بہن بھائی دعا کریں۔
اللہ پاک سرانجام خان کو شفا کاملہ اور تندرستی عطا فرمائے ۔ آمین
اڈیالہ جیل میں قائد محترم میاں نوازشریف اور مریم نوازشریف سے ملاقات ۔
انکی طرف سے مسلم لیگ ن کے شیروں اور تمام جمہوریت پسند اور محب وطن پاکستانیوں کے جذبے کو سلام
خوشی اس بات کی ہے کہ نیازی جس احتسابی ڈرامے پر خود کو عوام کے سامنے ہلاکو خان ثابت کر رہے تھے، وہ اسٹیبلشمنٹ کا نوازشریف کے ساتھ انتقام ثابت ہوا۔
این آر او نہیں دونگا کہ نعرے لگانے والے نام نہاد ہلاکو خان کی حیثیت دو چودھریوں کی لڑائی میں پنڈ کی میراثی سے زیادہ نہیں۔
جاوید چوہدری کے کالم کے مطابق نوازشریف کی بات کی تائید ہوئی کہ جمہوری حکومتوں کو کام نہیں کرنے دیا جاتا۔
وزیر خزانہ سے سوال پوچھنے کا حق وزیراعظم کو ہے آرمی چیف کو نہیں۔
ماہر معاشیات بننے والے اپنے ڈاکٹرائن کی تباہ کاریوں اور اسحاق ڈار صاحب کی کامیاب پالیسوں کا فرق بھی بتا دیتے۔
مسلم لیگ ن سوشل میڈیا ٹیم خیبر پختونخواہ کے دو شہدا ۔
سوشل میڈیا ٹیم ضلع پشاور کے صدر باسط
سوشل میڈیا ٹیم پشاور سٹی کے صدر شیراز صافی۔
آپ دونوں نے اپنی جوانیوں کی قربانی دیکر حق کے ساتھ کھڑے ہونے کی جو مثال قائم کی ھے ۔
تاریخ آپ دونوں کو کھبی مرنے نہیں دیگی ۔
ایک وزیراعظم نا ملکی سیاسی قیادت کے ساتھ بیٹھتا ہے ، نا پارلیمنٹ میں آتا ہے ، نا میڈیا کو برداشت کرتا ہے ، نا اس کے پاس ملک کو درپیش چیلنجز کا کوئی حل ہے۔ نا ہی کوئی ویژن ہے ۔
تو ایسے مجسمے کو وزیراعظم ھاوس میں رکھ کر بائیس کروڑ زندگیوں کو کیوں داو پر لگایا جا رہا ہے؟
بزرگ مسلم لیگی رہنما، نوازشریف کے وفادار ساتھی اور مسلم لیگ ن کے سابق جنرل سیکرٹری سرانجام خان انتقال کر گئے: ان کا نماز جنازہ آج دوپہر تین بجے بغدادہ مردان میں ادا کیا جائے گا۔
اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ
نیازی صاحب سنا ہے اپ پھر قوم سے خطاب کرنے جا رہے ہیں۔ امید ہے آپ ملک کے وسیع تر مفاد میں استیفا دیکر ملک سے نااہلی کے وبا کا خاتمہ کر دینگے۔
پرسوں خطاب کے بعد آج جو کچھ آپ کے ساتھ ہوا تو اپ کی جگہ کوئی میراثی یا نائی بھی ہوتا تو تھوڑی غیرت دکھا کر استیفا دے دیتا۔
@ImranKhanPTI
اگر ایک صنعتکار کا نواسہ کیمبرج یونیورسٹی کی طرف سے پولو نہیں کھیل سکتا۔
تو بتایا جائے کہ ایک سرکاری ملازم اکرام اللہ نیازی کے بیٹے نے 1973 سے 1975 تک آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے کرکٹ کیسے کھیلی؟
بلاول کی خدمت میں عرض ہے کہ نوازشریف اور مریم نوازشریف کسی وصیت کے نتیجے میں پارٹی سربراہ نہیں بنے۔
نوازشریف لیڈر 1990 میں بنے اور پارٹی صدر 1993 میں بنے۔
مریم نوازشریف کو لیڈر عوام نے بنایا ہے۔ جبکہ ابھی تک وہ نا پارٹی صدر بنی ہیں نا ہی کوئی سرکاری عہدہ رکھا ۔
مشرف کے خلاف فیصلہ روک دیا جائے۔
فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ روک دیا جائے۔
معلم جبہ کیس نہ کھولا جائے۔
پشاور بی آر ٹی کا نہ پوچھا جائے۔
حکومتی وزرا کو ھاتھ نہ لگایا جائے۔
علیمہ خان سے حساب نہ مانگا جائے۔
پی ٹی وی حملہ کیس ختم کیا جائے۔
اور پھر کہا جائے قانون سب کے لیئے ایک ہو۔
نہال ھاشمی صاحب کی پارٹی رکنیت بحال ہونے پر ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
رکنیت معطل ہونے کے باوجود چار سال تک نہال ھاشمی جس ثابت قدمی کے ساتھ قائد کے بیانیہ اور ووٹ کو عزت دو تحریک میں متحرک رہے ہیں۔ یہی ان کا اپنے قائد نوازشریف کے سچے سپاہی ہونے کا ثبوت ہے۔
مسلم لیگ ن نے اکثریت کے باوجود قومی اسمبلی میں سنیٹ کا امیدوار پیپلزپارٹی کو دیا۔
چیئرمین سنیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں پی ڈی ایم کے لیئے قربانی دی۔
اب ان کو کامیاب کرانے کے لیئے بھی میدان میں مسلم لیگ ن لڑ رہی ہے اور دھمکیاں برداشت کر رہی ہے۔
یہ لڑائی سب کو مل کر لڑنی ہوگی