"ملٹری کورٹس کیس سماعت میں وفاقی حکومت نے جسٹس سید منصور علی شاہ پر اعتراض کیا تھا، جسٹس منصور نہ برہم ہوئے نہ دھمکیاں دیں۔ شائستہ انداز سے بینچ سے الگ ہو گئے۔"
لیکن اج قاضی صاحب میری قانونی درخواست پر اگ بگولا ہو گئے
اہم اطلاع:
حامد خان صاحب کو درخواست کرتا ہوں کہ قاضی فائض عیسی کے ساتھ ائین کی خاطر اپنے دوستی اور مفادات کچھ وقت کے لیے معطل کرے اور ہمارے ساتھ وکلا تحریک کے لیے حکمت عملی اور شمولیت اختیار کریں
محترم چیف جسٹس قاضی فائض عیسی نے ایک بہت بڑا غیر ق��نونی غیر ائینی مس کنڈکٹ کیا ہے اس میں اس کنڈکٹ پر ان کو نہ صرف عہدے سے ہٹایا جائے بلکہ ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کریں
جسٹس منیب صاحب بینچ میں موجود نہ ہونے کے باوجود قاضی نے ایک فراڈ ارڈر جاری کیا
ضروری اطلاع⚠️⚠️
پیر کے دن اپنے وکلا دوستوں سے مشورے کے بعد تحریک کا اعلان کروں گا, امید ہے کہ حامد خان کا پروفیشنل گروپ اس تحریک میں رکاوٹ نہیں بنیں گے اور نہ حامد خان قاضی کے اکسیجن کا ذریعے بنے گا
اپوزیشن جماعتوں میں تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت ہے لیکن قاضی کی غیر قانونی ایکسٹینشن روکنے میں ان کی کوئی بھی سیاسی حکمت عملی یا سنجیدگی نظر نہیں ارہی
وکلاء تحریک کے لیے عوام کو اعتماد میں لینا انتہائی اہم جز ہے
میرے محترم حامد خان صاحب اور محترم لطیف کوسہ صاحب
"اپنے مفادات اور اختلافات کو ائین کی بحالی کی خاطر کچھ وقت کے لیے موخر کرے, عوام ہماری طرف دیکھ رہی ہے اپ لوگ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تاکہ ہم وکلاء تحریک کو ایک عملی جامہ پہنا سکے"
کل سپریم کورٹ پہنچوں گا کچھ دوستوں سے تحریک کے بارے میں ملاقات کرنے کے بعد اگلا لائے عمل پیش کروں گا
حامد خان صاحب سے درخواست ہے کہ قاضی صاحب کو مزید اکسیجن دینا بند کرے
صرف وکلا تحریک سے قاضی کو گھر بھیجنا مشکل ہے-- وکلا تحریک کے ساتھ اپوزیشن سیاسی جماعتوں کو سڑکوں پر انا ہوگا
افسوس اپوزیشن سیاسی جماعت کے کچھ وکلا قاضی کے سہولت کار بنے ہیں
میں تو کل بتا چکا تھا کہ اس شخص کو گھسیٹ کر ہی نکالا جائے گا-- لعنت تو بہت چھوٹی چیز ہے
بطور ایک قانون دان چیف صاحب کو اجزانہ مشورہ دیا تھا لیکن عمل نہیں کیا
اگر وکلا برادری سیاسی اختلاف کو سائیڈ پر کر کے عدلیہ کے ساتھ نہیں کھڑے ہوتے تو اگلے مرحلے میں ان وکلاء کو جیلوں میں ڈالے جائے گا
50 سال تجربے کی بنیاد پر یہ بات کر رہا ہوں
اطلاع برائے اگاہی⚠️
بروز پیر 7 اکتوبر 2024 کو اگر جسٹس منصور علی شاہ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا تو ہم منگل کے دن اپنا لائحہ عمل دے کر سپریم کورٹ کی طرف روانہ ہوں گے
اج کالے کوٹ کو بے بس اور بے اتفاقی دیکھ کر دل خون کا انسو ہو رہا, ائین کے ساتھ سرعام زنا بالجبر کیا جا رہا ہے
حامد خان صاحب اپ کی قاضی کے ساتھ دوستی ائین سے بالاتر ہو گئی اس گناہ میں برابر کے شریک ہے
تمام ائی ایل ایف کے وکلا کا مشکور ہوں جو عمران خان کے ایک اواز پر اسلام اباد میں پہنچے
عمران خان صاحب نے مجھے یہ ذمہ داری سونپی تھی اور اج الحمدللہ اسلام اباد وکلا کی اواز سے گونج رہا ہے
کچھ وکلا دوست تحریک کی تیاری کر رہے ہیں لیکن انہوں نے بتایا کہ قاضی کو اکسیجن ایک اپوزیشن بڑی جماعت کے وکیل اور قاضی صاحب کے دوست سے مل رہا ہے جس کی وجہ سے تحریک میں مشکلات ار ہی ہیں
عوام تبدیلی چاہتے ہیں عوام کی منشا کا احترام کیا جائے نہیں تو حالات بنگلہ دیش سے بھی بدتر دکھائی دے رہا ہے
جسٹس منصور کی نوٹیفکیشن جاری کرے اور ملک کو اگے چلنے دیں اس سے پہلے کہ کالا کوٹ اسلام اباد کی طرف رخ کریں
مجھے جب بھی وکلا کنونشن یا تحریک کے لیے بلائیں گے تو اپنے وکلا برادری کے ساتھ پہلے صف میں دیکھ پائیں گے
لیکن ایک اپوزیشن سیاسی جماعت کے وکلاء کی غیر سنجیدگی دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے اور اسی وجہ سے قاضی کو تقویت مل رہی ہے
قیادت کو اپنے سیاسی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنی ہوگی, کمزور حکمت عملی سے عمران خان کا باہر انا مشکل ہوتا جا رہا ہے.
جس پارٹی کے پاس عوام ہو تو پھر ڈرنا کیوں..?
نہ کرپشن کروں گا نہ کرپشن کرنے دوں گا, نہ خود ایک روپے کھاؤ گا نہ کھانے دوں گا, نہ نامعلوم لوگوں کی مداخلت پر خاموش رہوں گا نہ مافیا کے سامنے جھکوں گا
عمران خان کا نظریہ میرے پاس امانت ہے اس کی حفاظت مرتے دم تک کروں گا
کسی بھی جنرل کو ائین یہ حق نہیں دیتا کہ ایک متنازعہ شخص کو جن کا مدت ملازمت وقت مکمل ہونے کے بعد بھی اس کو کرسی کے ساتھ چپکا کے لگے رہو
کیا جسٹس منصور علی شاہ قاضی سے کم علم ہے..
خیبرپختونخواہ کابینہ کو نواز شریف، مریم نواز، خواجہ آصف، پرویز رشید، ایاز صادق، جاوید لطیف کے ماضی میں ریاست مخالف سنگین الزامات اور بیانات پر مسلم لیگ ن کے خلاف ریاست سے جنگ، غداری اور بغاوت پر CRPC 196 کے تحت فوری مقدمات درج کرنے کی منظوری دینی چاہیے۔
@AliAminKhanPTI
تحریک انصاف کے پاس عوامی طاقت زیادہ ہے لیکن بہادر اور دلیر قیادت کی کمی ہے
دوسرے جماعتوں کے پاس عوامی طاقت نہیں لیکن قیادت سیاسی حکمت عملی بنانے کی طاقت رکھتے ہیں
تمام صوبوں کے سینیئر وکلا سے رابطہ جاری ہے, ان کے مشورے سے وکلاء تحریک کو خود لیڈ کروں گا
امید ہے کہ تمام سینیئر وکلا ایڈوکیٹ حامد خان, لطیف کوسہ صاحب, بون صاحب وغیرہ سیاسی اور ذاتی مفادات سے ہٹ کر ہمارا ساتھ دیں گے
اگر ججوں پر کوئی پریشر نہیں ہے اور اسٹیبلشمنٹ کی کوئی مداخلت نہیں ہے-
تو پھر آج لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت میں کیسے عمران خان کی ضمانتیں منسوخ کروا دی گئیں؟
جبکہ خان تو مفرور نہیں ہے،وہ تو حکومت کی تحویل میں ہے، حکومت خود ہر عدالت میں پیش کر سکتی
اگلے ہفتے عمران خان سے ملاقات کریں گے، وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو اور وزیر تعلیم فیصل ترکئی بھی ساتھ ہونگے، عمران خان کے سامنے ایپکس کمیٹی کے حقائق سامنے رکھے گے...!!!
میں اگر پروفیشنل وکیل نہ ہوتا اور ان ججوں کے سامنے روز پیش نہ ہونا پڑتا تو اس سے کہیں سخت لہجے اور الفاظ میں کہتا کہ ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع ایک رشوت ہے جو ایک ایسی حکومت سے دلوائی جارہی ہے جسے دو تہائی تو کیا، آئینی حقوق روندنے کے باوجود ایک تہائی سیٹیں بھی نہیں ملیں۔
مجھے عوام نے ووٹ عمران خان کی رہائی کے لیے دیا تھا--- حکومت یا اپوزیشن کرنے کے لیے نہیں دیا تھا....!!!
ایسے نہیں ہو سکتا کہ عمران خان کو زندہ لاش بنا کر جیل میں رکھ کر ان کے نام پر سیاست اور عیاشی کرے
جلسہ کینسل ہونے کی وجہ سے کارکنوں میں بے حد غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور سوالات اٹھے جا رہیں۔جو بالکل جائز ھیں
ہمیں مینڈیٹ خان کی رہائی کے لیے ملا ہے عیاشی کے لیے نہیں..!!
اسلام اباد جلسہ ہر حال میں ہوگا, ڈنکے کی چوٹ پر ہوگا, کسی نے روکنے کی کوشش کی تو ائین اور قانون کے بیچ میں رہ کر ان کا راستہ روکیں گے
پورا پاکستان کل 6 جولائی کو اسلام اباد پہنچے
اپنے قائد عمران خان کے ساتھ ملاقات میں عمران خان نے مجھے یہ ذمہ داری سونپی تھی کہ صوبے کو کرپشن سے مکمل صاف رکھنا ہے اور مدینے کی ریاست کے اصولوں پر صوبے کو رول ماڈل بنانا مقصود ہے
میڈیا والے میری اواز بنے...!!
@ImranRiazKhan
@ARYSabirShakir
@FarooquiJameel
جسٹس قاضی فائض عیسی کے لیے ہم نے جلسے جلوس اور احتجاج کیے ان کی وجہ سے عمران خان سے پنگا لیا
لیکن اج میں اپنے گناہ پر پورے پاکستان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں🙏
مخدوم شاہ محمود قریشی کی بہو، زین قریشی کی بیوی اور دو معصوم بچیوں کی والدہ کا اغوا برائے تاوان شرمناک واقعہ ہے۔ سفاک کچے کے ڈاکوؤں کے ذہن میں بھی نہیں آتا ہوگا۔