کبھی لفظ بھول جاؤں کبھی بات بھول جاؤں
تجھے اس قدر چاہوں کہ اپنی ذات بھول جاؤں ؟
اٹھ کر کبھی جو تیرے پاس سے چل دوں
جاتے ہوئے خود کو تیرے پاس بھول جاؤں
کیسے کہوں تم سے کہ کتنا چاہا ہے تمہیں ؟
اگر یہ کہنے پہ تم کو آؤں تو الفاظ بھول جاؤں
تجھے اس قدر چاہوں کہ اپنی ذات بھولجاؤں